کانگریس نے کرناٹک میں راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے لئے انتخابات منسوخ نہیں کئے جانے کا الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے. کانگریس کی یہ درحواست اس اسٹنگ آپریشن کے پس منظر میں ہے جس میں رکن
اسمبلی مبینہ طور پر اپنے ووٹوں کے بدلے پیسے کے لین دین کی بات کرتے
دکھائی دے رہے ہیں.
پارٹی جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ کی قیادت میں ایک وفد نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے ملاقات کی. بعد
میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے سنگھ نے ان تصورات کو مسترد کر دیا
کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور الیکشن منسوخ کئے جانے کی ضرورت ہے. انہوں
نے کہا کہ مارچ 2012 میں جھارکھنڈ میں راجیہ سبھا کا الیکشن اپنی گاڑی
میں
بھاری مقدار میں نقد رقم کے ساتھ ایک امیدوار کو پکڑے جانے کے بعد منسوخ
کیا گیا تھا. انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کوئی بات کرناٹک میں نہیں ہوئی ہے.
ٹی وی چینلز کے اسٹنگ آپریشن کے بعد کرناٹک میں سیاسی چھینٹا کشی شروع ہو گئی ہے. ارکان اسمبلی ریاست سے راجیہ سبھا کی چار نشستوں کے انتخابات میں اپنے
ووٹوں کے لئے مبینہ طور پر پیسے کے لین دین کی بات کرتے دکھائی دے رہے ہیں.
کمیشن نے کرناٹک کے چیف الیکشن افسر سے ایک حقائق رپورٹ مانگی ہے. ووٹنگ 11 جون کو ہونا ہے اور چار نشستوں کے لئے پانچ امیدوار میدان میں ہیں.
ایک
چینل کے اسٹنگ کی فوٹیج میں جنتا دل ایس کے ایک رکن اسمبلی مبینہ طور پر
پیسے کے لین دین کی بات کر رہے ہیں جبکہ ایک اور چینل کی فوٹیج میں کانگریس
امیدوار کے سی رام مورتی اور آزاد اراکین اسمبلی کے درمیان مبینہ طور پر
سودے بازی ہونے کی بات ہے.